Bachana

1 views

Lyrics

تنہائی کے سفر میں
 چلنا صبر سے
 کوئی نہ نظر میں، ہاں
 جب خواب ہمیں چھوڑ جائیں
 سوچوں کو نبھا نہ پائیں
 دن وہ یاد آئیں نہ
 خطا ہو گئی، سزا ہو گئی
 پرانے دن یاد آئیں نہ
 دنیا کے اِس شور میں
 سیکھا ہے مر کے
 ہوتی زندگی کیا
 میں ڈوب رہا، ڈوب رہا
 بچانا، مجھے بچانا
 میں ڈوب رہا، ڈوب رہا
 بچانا، مجھے بچانا
 جگمگاتی ہوئی رات یہ
 لب پہ ہیں شکایتیں
 کوئی نہیں مجھ کو سن رہا
 وہ ڈھلتا دن مجبور ہے
 منزل ذرا دور ہے
 بجھ رہا امیدوں کا چراغ
 خطا ہو گئی، سزا ہو گئی
 پرانے دن یاد آئیں نہ
 دنیا کے اِس شور میں
 سیکھا ہے مر کے
 ہوتی زندگی کیا
 میں ڈوب رہا، ڈوب رہا
 بچانا، مجھے بچانا
 میں ڈوب رہا، ڈوب رہا
 بچانا، مجھے بچانا
 ♪
 میں ڈوب رہا، ڈوب رہا
 ڈوب رہا، ڈوب رہا
 میں ڈوب رہا، ڈوب رہا
 میں ڈوب رہا، ڈوب...
 میں ڈوب رہا، ڈوب رہا
 میں ڈوب رہا، ڈوب...
 میں ڈوب رہا، ڈوب رہا
 میں ڈوب رہا، ڈوب رہا
 میں ڈوب رہا، ڈوب رہا
 میں ڈوب رہا، ڈوب...
 میں...
 

Audio Features

Song Details

Duration
03:36
Key
6
Tempo
98 BPM

Share

More Songs by Bilal Khan

Similar Songs